۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
تصاویر/ ارتباط تصویری هفت مجموعه تولیدی با رهبر معظم انقلاب اسلامی

حوزہ / حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ميں جوانوں كو يہ نصيحت كرتا ہوں كہ اس دعا كے ترجمے ميں غور كريں۔يہ دعائيں بالخصوص دعائے عرفہ اور دعائے ابو حمزہ ثمالی اسلامی تعليمات سے بهری ہيں.

حوزہ نیوز ایجنسی :حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کئی سال پہلے مختلف مذہبی ،سیاسی اور عوامی حلقوں سے خطاب کے دوران روز عرفہ کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ،عرفہ کا روز دعا ،ذكر ،گريہ وزاری اور خدا سے راز ونياز كا دن۔ ہم سب بالخصوص جوان ان ايام اور ان لمحات کی قدر و منزلت پہچانيں۔ يہی خدا سے رابطہ انسانوں كو شرح صدر عطا كرتا ہے،انسان كے لئے سعادت كا راستہ كهولتا ہے، انسان كو ارادہ و خلوص عطا كرتا ہے،كاموں ميں بركت ديتا ہے،توفيقات الٰہی انسان كے وجود پر سايہ فگن ہوتی ہيں اور نتیجتاً ً انسان حقیقی اسلامی اقدار كي راہ پر چل پڑتا ہے۔ 

قم کی عوام سے  خطاب 9 جنوری2006ء

اگر چہ ہمارے تمام ائمہ سے دعائيں نقل ہوئی ہيں اور وارد ہوئی ہيں ليكن زيادہ تر دعائيں تين ائمہ سے منقول ہيں۔ایک مولائے كائنات حضرت علی عليہ السلام کی دعائے كميل جيسی دعا ان سے وارد ہوئی ہے۔ پهر امام حسين عليہ السلام جن کی سب سے اہم دعا دعائے عرفہ ہے اور يہ دعا واقعا ایک عجيب دعا ہے علم و معرفت كا ایک سمندر۔ تيسرے امام سجاد عليہ السلام كہ جو پيغمبر كربلا اور يزيد جيسے ستمگر كے سامنے قصر ستم كے ايوانوں كو ہلانے والے ہيں۔يہ تين ائمہ جو ظالمين كے مقابلے ميں ہميشہ ميدان ميں رہے ہيں ان کی دعائيں بھی دوسرے ائمہ سے زيادہ ہيں۔اور ان دعاؤں ميں انہوں نے سب سے زيادہ معارف اور تعليمات بيان کی ہيں صرف صحيفہ سجاديہ ہی كو لے ليجئے جو اسلامی ،انسانی اور اخلاقی اقدار سے بھری ہوئی ہے۔

يوم پاسدار کی مناسبت سے  خطاب، 4دسمبر1997ء

يوم عرفہ كی قدر جانيں۔ ایک روايت ميں ميں نے اس دن کی وجہ تسميہ كے بارے میں ديكها كہ "اس دن كو عرفہ يا جہاں يہ دعا پڑھائی گئی اسے عرفات اس لئے كہتے ہيں كيونكہ وہ جگہ اور يہ دن انسان كے گناہوں سے اعتراف اور خدا سے لولگانے كے لئے بہترين موقع و محل ہے۔"انسان بندوں كے سامنے اپنے گناہوں كے اعتراف كو جائز نہيں سمجهتا۔ اگر كسی نے كوئی گناہ كيا تو اسے حق نہيں ہے كہ وہ اسے دوسروں كے سامنے بيان كرے۔ ليكن خدا كے حضور ايسا كرنا ضروری ہے۔جب خدا كے حضور جائيں تو اپنی غلطيوں ،اپني كوتاہيوں،اپنے گناہوں كا اعتراف كريں جو ہماری رسوائی كا سبب اور خدا اور عرفان کی طرف ہماری پرواز ميں ركاوٹ بنتے ہيں، ان گناہوں كا اعتراف كريں اور ان كے لئے توبہ كريں۔ جو افراد اپنے آپ كو ہر طرح كي خطا اور گناہ سے منزہ مبرا سمجهتے ہيں ان کی کبھی بھی اصلاح نہيں ہو سكتی۔ اگر انسان چاہتا ہے كہ وہ بڑی طاقتوں سے نہ ڈرے تو اسے خدا سے ڈرنا چاہیے۔ جو دل خدا كے خوف اور اس کی محبت سے لبريز ہوجائے وہ پهر کسی بھی طاقت سے خوف نہيں كهاتا۔يہ ہے دعا كا فائدہ۔

امام خميني (رح) کی كاميابی کا راز وہی ثبات قدم تها جو انہوں نے خدا سے لو لگانے كے نتیجے ميں حاصل كيا تها خدا سے رابطہ كا يہ فائدہ ہے۔ لہٰذا میری نصيحت  آپ جوانوں سے مخصوص ہے كيونكہ ملک كا مستقبل آپ كے ہاتهوں ميں ہے، اس قوم کی تقدير آپ كے ہاتهوں ميں ہے جوانوں كے دلوں ميں دنيا کی بڑی طاقتوں اور غيروں كا خوف نہيں ہونا چاہیے اور انہيں ان كا فريفتہ نہيں ہونا چاہیے۔ يہ بات كہاں سے پيدا ہوگی يہ خدا سے لو لگانے،اس سے مانوس ہونے اور اس سے دعا كے ذریعے پيدا ہوگی ،يوم عرفہ انہی دعاؤں ،خدا سے لو لگانے اور اس سے مانوس ہونے كے ايام ميں سے ایک اہم دن ہے۔ خدا سے اميد كرتا ہوں كہ وہ آپ كو توفيق عطا فرمائے كہ آپ اپنے دلوں كو خدا سے زيادہ سے زيادہ قريب كرنے كے لئے اس دن سے استفادہ كريں اور اس کی قدر جانيں۔عرفہ ایک عظيم دن ہے۔ ہم كہيں بھی ہوں روح كي پاكيزگی اور نفس كے تزكيے كا مسئلہ ہم سب كے لئے بہت اہميت ركهتا ہے۔ان لمحات كو حقير نہ سمجهيں اور ان باتوں كے سلسلے ميں بے توجہی نہ برتيں۔ايران كي عظيم قوم کی تعمير و ترقی ،دشمن کی يلغار پر كاميابی ،بڑی طاقتوں كے مقابل ثبات قدم اور اسلامی نظام كے اعلیٰ اہداف و مقاصد كے حصول ميں خدا سے رابطہ،اس کی طرف توجہ،توسل اور راز و نياز كا بہت بڑا كردار ہے۔ اس كام كے لئے مناسب مواقع بھی يہی ہيں جو معين كئے گئے جن ميں سے ایک اہم موقع يہی عرفہ كا دن ہے۔اميد ہے خدا آپ كو اپني رحمتيں بركتيں اور توفيقات عنايت فرمائے۔

عوام سے خطاب،18مئی 1994ء

ميں جوانوں كو يہ نصيحت كرتا ہوں كہ اس دعا كے ترجمے ميں غور كريں۔ يہ دعائيں بالخصوص دعائے عرفہ اور دعائے ابو حمزہ ثمالي اسلامي تعليمات سے بهري ہيں۔ان ميں موجود معاني و مفاہيم كو ديكهيں انسان كي آنكهيں كهول كر ركھ ديتے ہيں يہ اور اس كے اندر ان معرفت پيدا كرتي ہيں۔ خداكي مدد،اس كي توفيق ، اس كي عنايت ان سب چيزوں ميں دعاؤں كو تلاش كيا جا سكتا ہے لہذا ان دعاؤں كي قدر و منزلت پہچانيں۔

خطبہ نماز جمعہ12ستمبر2006

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .